لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم کےنمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرق وسطی علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اسلام غیر مسلموں اورعورتوں کےحقوق کا محافظ ہے،اسلام میں جبر کا کوئی تصور نہیں ، اگرکوئی کسی کو جبرا مسلمان بنانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے سخت ترین سزا دینی چاہیے ،مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست اپنے گھروں میں بنانی ہو گی،عشق اور غلامی مصطفی ﷺ کا تقاضا ہے کہ جھوٹ ، ملاوٹ ، رشوت اور انسانوں کے حقوق کی حق تلفی سے باز رہیں،استخارہ کا حکم رسول اکرم ﷺ نے دیا ہے ، سیاسی قائدین کو عقائد پر تنقید نہیں کرنی چاہیے ۔
تفصیلات کے مطابق علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام میں جبر کا کوئی تصور نہیں ہے، آقا علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق کا تقاضہ ہے کہ جھوٹ ، ملاوٹ ، رشوت ، پڑوسیوں کے حقوق ، یتیموں کا خیال، غریبوں کا خیال اور انسانوں کے حقوق کی حق تلفی سے باز رہیں، بیٹیوں کے ماتھے پر بوسہ دینا سنت مصطفی ﷺ ہے ، ہماری زندگی ، موت ، اٹھنا ، بیٹھناآقا ﷺ کے حکم کے تابع ہو ۔
انہوں نے کہا کہ بیٹی رحمت ہے زحمت نہیں،لڑکے والے بہو سے جہیز نہ لیں،بیٹیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں، جہیز کا رواج بند کریں ، اسلام عورتوں کےحقوق کامحافظ ہے،عورتوں کو وراثت میں حق نہ دینااورتعلیم سےمحروم رکھناغیرشرعی ہے،عورتوں اوراقلیتوں کےحقوق کاتحفظ کرنامسلمانوں کی ذمہ داری ہے،فوتگی پر میت کےاہل خانہ پرکھانےکا بوجھ نہ بنائیں،غیرمسلموں کےساتھ حسن سلوک کریں،پڑوسی اوریتیموں کےحقوق کاخیال رکھیں،اپنے علاقے اور محلوں کو صاف رکھیں ، ناجائز قبضے نہ کریں ، رشوت نہ لیں۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان علما کونسل اور اس کی حلیف جماعتیں جبرا مسلمان بنانے کے خلاف قانون سازی کے حق میں ہیں لیکن مسلمان ہونے پر پابندی لگانےاور اسلام قبول کرنے کو مشروط کرنا کسی بھی طور پر درست نہیں،نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں کو اپنے گھروں سے آغاز کرنا ہو گا،عشرہ سیرت رحمۃ للعالمینﷺ کے تحت ملک بھر میں ہزاروں اجتماعات ہو رہے ہیں، 12 ربیع الاول کو اسلام آباد میں عظیم ترین اجتماع ہو گا۔